میں جب بھی سرد راتوں کولحاف اٹھانے جاتی ہوںتو دل کے ایک گوشے میں وہ بچے یاد آتے ہیںجو سخت سردی کے راتوں میںگرم کمبل سے عاری سبوہ اپنے ماں کے دامن

میں جب بھی سرد راتوں کو
لحاف اٹھانے جاتی ہوں
تو دل کے ایک گوشے میں
وہ بچے یاد آتے ہیں
جو سخت سردی کے راتوں میں
گرم کمبل سے عاری سب
وہ اپنے ماں کے دامن میں
پناہ سردی سے لیتے ہیں
وہ ان کے یخ ہاتھوں کی
نیلاہٹ سامنے آتی ہے
میں دھیرے سے لحاف رکھ کر
اسی میں چہرہ ڈھانپ کر
وہ آنسو صاف کرتی ہوں
جو ان کے دکھ پہ بہتے ہیں
وہ بچے یاد آتے ہیں
بہت ہی یاد آتے ہیں
